Ye Dais Hai Andhay Logo Ka,. Ae Chand Yahan Na Nikla Kar - Beautiful Lines by Habib Jalib.
Poet: Habib Jalib حبیب جالب
Nazam, Inqalabi shayari, famous poetry, urdu text, image, chaand
بے نام سے سپنے دکھلا کر
اے دل ہر جا نہ پھسلا کر
یہ دیس ہے اندھے لوگوں کا
اے چاند یہاں نہ نکلا کر
نہ ڈرتے ہیں نہ نادم ہیں
ہاں کہنے کو وہ خادم ہیں
یہاں الٹی گنگا بہتی ہے
اس دیس میں اندھے حاکم ہیں
یہ دیس ہے اندھے لوگوں کا
اے چاند یہاں نہ نکلا کر
یہاں راقم سارے لکھتے ہیں
قوانین یہاں نہ ٹکتے ہیں
ہیں یہاں پر کاروبار بہت
اس دیس میں گردے بکتے ہیں
یہ دیس ہے اندھے لوگوں کا
اے چاند یہاں نہ نکلا کر
یہاں ڈالر ڈالر ہوتی ہے
کسوٹی ہے جی ڈی پی اور
کچھ لوگ ہیں عالیشان بہت
اور کچھ کا مقصد روٹی ہے
یہ دیس ہے اندھے لوگوں کا
اے چاند یہاں نہ نکلا کر
امید کو لے کر پڑھتے ہیں
پھر ڈگری لے کر پھرتے ہیں
جب جاب نہ ان کو ملتی ہے
پھر خودکش حملے کرتے ہیں
یہ دیس ہے اندھے لوگوں کا
اے چاند یہاں نہ نکلا کر
وہ کہتے ہیں سب اچھا ہے
اور فوج کا راج ہی سچا ہے
کھوتا گاڑی والا کیوں مانے
جب بھوکا اس کا بچہ ہے
یہ دیس ہے اندھے لوگوں کا
اے چاند یہاں نہ نکلا کر
***********************************
Related Popular Poetry :
Naseeb Aazmanay Ke Din ( Faiz Ahmad Faiz Ki Ghazal )
Click on For latest urdushayari
0 Comments